سیتارام یچوری کی نتیش سے ملاقات ،آئندہ لوک سبھاالیکشن میں بی جے پی کے خلاف قومی سیکولرمحاذپرزور
نئی دہلی26فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)سی پی ایم اہم سیتارام یچوری نے کہاہے کہ این ڈی اے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف لوگوں کے عدم اطمینان کو سمت دے کر 2019کے عام انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کے واسطے ایک قومی اتحاد بنائے جانے کی ضرورت ہے۔یچوری نے کہاکہ ہم پالیسیوں اورپروگراموں کی بنیادپرفیصلہ کریں۔کیونکہ صرف ایک ساتھ آ جانے کا مطلب ہی (اپوزیشن کی)یکجہتی نہیں ہے۔اورمیرا خیال ہے کہ ایک متبادل حکومت، ایک سیکولر حکومت ہونی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ ہم کسی سے ہاتھ پٹکیں۔میں جو بات اٹھانا چاہتا ہوں، وہ یہ ہے کہ ہم فرقہ پرست طاقتوں کی حکومت کے خلاف ایک متبادل حکومت بنانے پر کام کریں گے۔سی پی ایم کے جنرل سکریٹری نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں ان سوالوں کا جواب دے رہے تھے کہ وہ 2019کے لوک سبھا انتخابات تک ابھرتے ہوئے قومی سیاسی منظر نامے کو کس طرح دیکھتے ہیں۔حال میں بہار کے وزیراعلیٰ اور جے ڈی یو صدر نتیش کمار سے ملاقات کرنے والے یچوری نے کہا کہ اگرچہ بہارمیں بی جے پی کو اقتدار سے دور کرنے والے مہاگٹھ بندھن استعمال پر بات چیت ہوئی، لیکن اس کا کوئی پہلے سے طے جواب نہیں ہوسکتا۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس میں بائیں محاذکی پارٹیاں اپنے اپنے طور پر فیصلہ کن کردار ادا کریں گی، یچوری نے کہاکہ لہٰذاہم نے ان سے (نتیش سے)کہا کہ شمالی ہند بھی ماضی میں ہے جو ہم دیکھ چکے ہیں، 1996کی صورتحال بھی ہے۔وہ بھی ایک جواب ہے۔ہماری سرگزشت آپ کو بتائے گی۔سال 1996میں انتخابات کے بعد جنتا دل، سماجوادی پارٹی، ڈی ایم، ٹی ڈی پی، آسام گن پریشد، آل انڈیا کانگریس(تیواری)، چاربائیں محاذکی پارٹیاں، تامل مانلا کانگریس، نیشنل کانفرنس اور مہاراشٹروادی گوماتک پارٹی نے 13جماعتوں کی مشترکہ مورچہ حکومت بنائی تھی۔